پی ٹی آئی کے سابق رہنما اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ عمران خان پر شدید الزامات ہیں وہ بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما اور فارن فنڈنگ کیس کے مدعی اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو 27، 28، 29 اپریل کی تاریخ دی گئی تھی،
بدقسمتی سےاس میں طوالت آگئی، پی ٹی آئی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ حتمی دلائل دینگے لیکن آج انہوں نےموقف اختیار کیا کہ ان کو مزید وقت چاہیے پھر کہا کہ 10 مئی سے اپنے دلائل شروع کردینگے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے موقف اپنایا کہ تمام کیسز اکٹھے سنے جائیں، یہ ایسا ہی ہے کہ تمام میچز ایک ہی وقت میں ایک ہی گراؤنڈ پربیک وقت ہوں یہ صرف کیس سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 9 وکیل تبدیل کیے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے موقف کو مسترد کیا، ناانصافی تو ہمارے ساتھ ہوئی ہےکہ اب تک فیصلہ نہیں ہوا۔
اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے باہر مظاہروں کا کیا مقصد ہے، پی ٹی آئی فوری الیکشن بھی چاہتی ہے اور دوسری طرف الیکشن کمیشن کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان الیکشن کمیشن کےکٹہرے میں ہیں، ان پر پر شدید الزامات ہیں جس سے وہ بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کردی ہے۔
مزید پڑھیں: دباؤ میں نہیں آئینگے، چیف الیکشن کمشنر، فارن فنڈنگ کیس سماعت 10 مئی تک ملتوی
سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے الیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ کیس عید کے بعد سماعت کیلیے مقرر کرنے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ عید کے بعد نئے سرے سے دلائل دوں گا اور جن کمپنیز کی طرف سے فنڈنگ آئی ہے کلیئر کروں گا۔