اسلام آباد: پی ٹی آئی کے منحرف رکن نور عالم خان نے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے نااہلی ریفرنس کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بیس منحرف ارکان قومی اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس کی سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
پی ٹی آئی کے منحرف نور عالم خان کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور انہوں نے آرٹیکل 63 اے ون کا حوالہ دے کر ریفرنس پر اعتراض کیا۔
نور عالم خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہے اس لیے ریفرنس نہیں سن سکتا اور عدالت فیصلہ دے چکی ہے کہ نااہلی ریفرنس کا فیصلہ فل بینچ کرے گا، بینچ کا نامکمل ہونا ایک قانونی معاملہ ہے، جس پر الیکشن کمیشن نے نور عالم خان نااہلی ریفرنس کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات کا نوٹس
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کا مکمل نہ ہونا پارلیمنٹ کی غیر ذمہ داری ہے اور آرٹیکل 218 کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس وسیع اختیارات ہیں۔
انہوں نے دلائل دئیے کہ الیکشن کمیشن کا کورم تین ارکان پر مشتمل ہے اور الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھانا آئین کے منافی ہےم الیکشن کمیشن آئین کے مطابق نااہلی ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے بیس منحرف ارکان قومی اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے اسپیکر کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھجوائے گئے ریفرنسز کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سب منحرف اراکین کے خلاف کیس ایک ساتھ ہی سنیں گے اور تیس دن کے اندر فیصلہ سنا دیں گے۔