لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے جائزہ اجلاس میں وزیر اعظم نے مریضوں کے لیے موجودہ سہولتیں غیر تسلی بخش قرار دے دیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم کو انسٹی ٹیوٹ کے انتظامی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 290 کڈنی ٹرانسپلانٹ اور 190 لیور ٹرانسپلانٹ کیے گئے، ان مریضوں میں سے صرف 17 فیصد کو مفت علاج کی سہولت دی گئی۔
وزیر اعظم کو اسپتال کے ساتھ نرسنگ یونیورسٹی کے منصوبے پر پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیر اعظم نے منصوبے کی تکمیل میں کوتاہی برتنے پر افسوس کا اظہار کیا اور مریضوں کو موجودہ سہولتیں غیر تسلی بخش قرار دے دیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (PKLI) پر لاہور میں جائزہ اجلاس
اجلاس میں وزیر اعظم کو پی کے ایل آئی کے انتظامی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. pic.twitter.com/SyJzlERk0G
— PML(N) (@pmln_org) May 2, 2022
انہوں نے اسپتال میں سہولتوں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے اور 50 فیصد مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی کا مقصد ہی غریب کو مفت سہولت فراہم کرنا تھا، انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ مکمل حکمت عملی مرتب کر کے 3 دن میں رپورٹ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مالی وجوہات کی وجہ سے بھی مریض کو علاج سے محروم نہ رکھا جائے، صحت کی معیاری سہولتوں کے حصول میں غریب افراد کو مسائل ہیں۔ غریب کو عالمی معیار کی سہولتیں مفت فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔
وزیر اعظم نے نادار و مفلس طبقے کو عدم توجہ دینے کی سوچ کو بدلنے پر زور دیا۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پی کے ایل آئی کو ٹرسٹ بنایا جائے، نرسنگ یونیورسٹی کے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے اور ادارے کی صفائی کو عالمی معیار کے مطابق کرنے کے لیے آؤٹ سورس کیا جائے۔