اسلام آباد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے، صحافیوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے کے اندراج پر رد عمل میں لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو کوئی روکنے والا نہیں، وزیر اعظم کے احکامات کے باوجود مقدمہ درج کر دیا گیا۔
انھوں نے کہا عدالت نے پیکا آرڈیننس کی تمام شقوں کو کالعدم قرار دیا تھا، پاکستان کی صحافتی تنظیمیں پیکا کو کالا قانون سمجھتی ہیں، اسی کالے قانون کے خلاف یہ لوگ ہمارے ساتھ مل کر احتجاج کرتے تھے۔
حکومت کا صحافیوں کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز، مقدمہ درج
انھوں نے کہا شہباز شریف نے کہا تھا اقتدار میں آ کر پیکا قانون کو واپس لیں گے، بدقسمتی ہے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے آزاد صحافت کے نعرے لگاتے ہیں، لیکن حکومت میں آتے ہیں تو آزادئ صحافت پر قدغن لگاتے ہیں، حکمران اقتدار میں آ کر سب سے پہلے میڈیا کوٹارگٹ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگی حکومت نے صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کاآغاز کر دیا ہے، ایف آئی اے نے صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کر کے 13 مئی کو طلب کر لیا۔
ایف آئی اے نے سمیع ابراہیم کو پیکا قانون کے تحت طلب کیا ہے۔