چنئی: بھارت میں گھروں پر بلڈوزر چلنے کے بعد دل دہلا دینے والے مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں، انسداد تجاوزات مہم میں اپنا گھر کھونے کے بعد ایک خاتون سڑک پر کھانا بنانے پر مجبور ہو گئیں، جس کی تصاویر نے لوگوں کو غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی نے بھارت بھر میں جاری انسداد تجاوزات مہم کی زد میں آنے والے شہریوں کی حالت زار کی عکاسی کرتے ہوئے ایسی تصاویر ٹویٹر پر شیئر کی ہیں، جنھیں دیکھ کر مودی حکومت کے خلاف لوگوں کے غصے میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ان تصاویر میں بھارتی ریاست تمل ناڈو کے شہر چنئی میں ایک عورت کو اس کے گھر کے منہدم ہونے کے بعد سڑک پر کھانا پکاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون فرش پر بیٹھی ہوئی ہے اور انسداد تجاوزات مہم کے بعد کھنڈرات کے درمیان کھانا پکا رہی ہے۔
TN | A woman started to cook on streets after her house was demolished in anti-encroachment drive, in Chennai
We have documents of our house. It was demolished without any information. I started cooking here on streets as I have nowhere to go: Priya, whose house was demolished pic.twitter.com/Fnl3JMw6Oy
— ANI (@ANI) May 9, 2022
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون نے انتہائی مایوسی کے ساتھ کہا کہ ہمارے پاس ہمارے گھر کے کاغذات ہیں، اسے بغیر کسی اطلاع کے گرا دیا گیا تھا، میں نے یہاں سڑکوں پر کھانا پکانا شروع کر دیا ہے کیوں کہ میرے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
خاتون نے کہا افسران کا کہنا ہے کہ وہ ہاؤسنگ اسکیم کے ذریعے صرف ان لوگوں کو گھر دیں گے جن کے خاندان میں تین افراد ہوں، انھوں نے ہم سب کو بے گھر کر دیا ہے، میرے پاس میری بیمار ماں اور میرے بچے ہیں، اور میں یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گی۔
واضح رہے کہ چنئی کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں میں انسداد تجاوزات کی مہم جاری ہے، سپریم کورٹ نے انہدام کی مہم کے خلاف درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے رہائشیوں اور کارکن مہم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔