پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ صدر اور گورنر کے عہدے رسمی یا ڈاکیے نہیں، پہلی بار اصلی صدر اور اصلی گورنر پنجاب سے پالا پڑا اسلیے ان کی بلند چیخیں تو بنتی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ صدر اور گورنر کے عہدے رسمی یا ڈاکیے نہیں ہیں ان کا پہلی بار اصلی صدر اور اصلی گورنر پنجاب سے پالا پڑا ہے اس لیے انکی بلند چیخیں بنتی ہیں۔
صدر اور گورنر کے عہدے رسمی یا ڈاکیے نہیں
آئین کے تحت انہیں اختیارات کے ساتھ ساتھ استثنیٰ بھی حاصل ہے
یہی وجہ ہے کہ ن لیگ نے ان عہدوں پر اپنے خدمت گزاروں کو تعینات رکھا اور ان کی حیثیت کے مطابق انہوں نے صرف ڈاکیا کا کردار ادا کیا
پہلی بار انہیں اصلی صدر پاکستان— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) May 19, 2022
شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ صدر اور گورنر کو آئین کے تحت اختیارات کے ساتھ استثنیٰ بھی حاصل ہے، یہی وجہ ہے ن لیگ نے ان عہدوں پر اپنے خدمت گزاروں کو رکھا اور انہوں نے اپنی حیثیت کے مطابق انہوں نے صرف ڈاکیے کا کردار ادا کیا ہے۔
مشکل ترین حالات میں عمران خان سخت فیصلے
لے رہے تھے اور پاکستانی عوام نے ان کا ساتھ دیا
اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بین الاقوامی اثرات کو برداشت کیا
نام نہاد خود ساختہ موروثی لیڈروں پر مشتمل امپورٹڈ حکومت کے پاس نہ تو سیاسی سرمایہ اور نہ قائدانہ معیار
انکا واحد ہنر لوٹ مار ہے— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) May 19, 2022
پی ٹی آئی رہنما نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ المعروف ککڑی غیر قانونی طور پر منتخب خود ساختہ وزیراعلیٰ ہے جس کی کابینہ تک موجود نہیں ہے، ہر منطق سے اسے منی لانڈرنگ کے جرم میں جیل میں ہونا چاہیے تھا آج اسکی ساری بے سروپا باتیں اس کی فرسٹریشن ظاہر کر رہی ہیں۔
شہباز گل نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں اپنے پارٹی قائد عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مشکل ترین حالات میں عمران خان سخت فیصلے لے رہے تھے، پاکستانی عوام نے بھی عمران خان کا ساتھ دیا اور عوم نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے عالمی اثرات کو برداشت کیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے پاس سیاسی سرمایہ ہے نہ قائدانہ معیار بلکہ امپورٹڈ حکومت کا واحد ہنر لوٹ مار ہے۔