پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی بجٹ کو عوام اور کاروبار دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں وفاقی بجٹ کو عوام اور کاروبار دشمن قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کے عوام اور کاروبار دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، بجٹ افراط زر اور اقتصادی ترقی کے غیر حقیقی مفروضوں پر مبنی ہے، حساس قیمتوں کا انڈیکس آج 24 فیصد تک جا پہنچا ہے۔
سابق وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا ہے کہ اعداد وشمار سے واضح ہے کہ مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد ہوگی اور یہ مہنگائی عام آدمی کو تباہ کردے گی جب کہ شرح سود بلند ہونے سے معاشی ترقی رک جائے گی۔
انہوں نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ہمارےدور میں کی گئیں انقلابی ٹیکس اصلاحات روکی جارہی ہیں، صحت کارڈ اور کامیاب پاکستان جیسےغریب دوست اقدامات ختم کیے جارہے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پرانا پاکستان کا غیر تصوراتی بجٹ قوم کو مزید بوجھ اور مشکلات میں ڈالے گا۔
And on the other hand retard economic growth due to high interest rates. All our progressive tax reforms and Pro-poor programs such as Sehat card, Kamyab Pakistan are being shelved. It is an unimaginative, Purana Pakistan budget creating more burdens & misery for the nation.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 10, 2022