اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات کا معاملہ ایواب بالا میں اٹھا دیا۔
سینیٹ اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنا دیا گیا، جب معاہدہ ہو جائے گا تو انگوٹھا لگانے کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسے مسترد کرتے ہیں کل کون سی کمیٹی کا اجلاس ہوا، میں بھی قومی سلامتی کمیٹی کا ممبر ہوں مجھے نہیں بلایا گیا۔
مشتاق احمد خان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سلامتی کے اجلاس میں مخصوص افراد کو بلایا گیا، بتایا جائے کہ قومی سلامتی پر کس نوعیت کا اجلاس ہوا۔
حکومت @GovtofPakistan کا ٹی ٹی پی سے مذاکرات، مذاکرات کا ایجنڈا ، نکات اور اس حوالے سے ہونے والے اقدمات کی تفصیل پارلیمنٹ کے سامنے لائے۔ پارلیمنٹ کو ignore کر کے مذاکرات کرنے پر افسوس ہے۔ @CMShehbaz نے پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹمپ/انگوٹھا چھاپ بنادیاہے۔@BBhuttoZardari @ForeignOfficePk pic.twitter.com/bIyACAQ6yZ
— Senator Mushtaq Ahmad Khan (@SenatorMushtaq) June 23, 2022
گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا تھا کہ ٹی ٹی پی کیساتھ آئین کے دائرے میں بات چیت کی جا رہی ہے تاہم حتمی فیصلہ پارلیمان کرے گی۔
اجلاس اعلامیہ ک مطابق حکومتی قیادت میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی مذاکرات کر رہی ہے تاہم اس حوالے سے آئین کی روشنی میں حتمی فیصلہ جو بھی ہوگا اسے پارلیمنٹ سے منظور کیا جائے گا۔
مزید کہا گیا کہ اجلاس کو پاک افغان سرحد پر انتظامی امور سے متعلق آگاہ کیا گیا اور افغانستان میں امن استحکام کے لیے پاکستان کے کردار سے آگاہ کرنے کے ساتھ اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کے لیے تعمیری کردار جاری رکھے گا اور افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو دنیا نے تسلیم کیا ہے اور آج پاکستان کے کسی حصے میں منظم دہشت گردی کا ڈھانچہ نہیں ہے۔