تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ناراض اتحادیوں نے وزیراعظم کو کھری کھری سنادیں

وزیراعظم سے بی اے پی رہنما اور اسلم بھوتانی نے ملاقات کی اور شہباز شریف کو کھری کھری سناتے ہوئے شکایات کے انبار بھی لگا دیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم سے بی اے پی رہنما اور اسلم بھوتانی کی ملاقات کا احوال اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیا، ملاقات کے دوران باپ اور آزاد اراکین نے شہباز شریف سے شکایات کے انبار لگا دیے اور انہیں کھری کھری سنا دیں۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے دوران آزاد رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے شہباز شریف سے شکوہ کیا کہ آپ ملنا گوارا نہیں کرتے اس لیے اسمبلی میں بات کرنا پڑی، ہمیں آپ سے عزت کے علاوہ کچھ نہیں چاہیے، آصف زرداری کی محبت میں آپکے ساتھ آئے مگر یہ محبت مہنگی پڑ رہی ہے، ہم اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں بلکہ حلقے کے لیے فنڈز مانگتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اسلم بھوتانی سے کہا کہ آپ کی محبت قائم رہنی چاہیے، تاخیر سے ملنے پر معافی چاہتا ہوں، وزیراعظم نے سیاسی ملاقاتوں کیلئے سیاسی امور کے ڈائریکٹر کی ذمے داری لگا دی۔

دوسری جانب اسی ملاقات میں بی اے پی کے رہنما خالد مگسی نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کو کھری کھری سنا دیں۔

ذرائع نے بتایا کہ باپ رہنما خالد مگسی نے کہا کہ غیر مشروط آپ کے ساتھ ہیں لیکن ہمیں اہم فیصلوں کو پتہ نہیں ہوتا، مشاورتی عمل سے باہر رکھا جاتا ہے، انہوں ںے متنبہ کیا کہ ہمیں نظر انداز نہ کریں اور مشاورتی عمل سے باہر نہ رکھیں ورنہ یہ آپ کیلیے نقصان دہ ہوگا بی اے پی اپنے حقوق پر سودے بازی نہیں کریگی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم اتحادیوں کے کسی گلے شکوے کا کھل کر جواب نہ دے سکے اور خالد مگسی سے کہا کہ آئندہ مجھے براہ راست کال یا میسج کریں شکایت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ مذکورہ دونوں اتحادی رہنما نظر انداز کیے جانے پر قومی اسمبلی میں بھی خاصے برہم ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں حکومتی اور تحادی رہنما ایک دوسرے سے الجھ پڑے

خالد مگسی نے کہا تھا کہ ابھی بھی وقت ہے رویے بدل لیں اور ہماری شکایت کا ازالہ کیا جائے جب کہ اسلم بھوتانی نے وزرا کے رویے پر کہا تھا کہ 2 ووٹوں پر کھڑی حکومت کی گردن میں سریا آگیا ہے اگر 10 ووٹوں کی اکثریت ہوتی تو پتہ نہیں یہ کیا کرتے، موجودہ حکومت سےکوئی اتحادی خوش نہیں، پی ٹی آئی نے ہمیں اربوں روپے کے فنڈز دیئے، ان سے پی ٹی آئی بہتر تھی۔

Comments

- Advertisement -