اشتہار

ترکی نے فن لینڈ اور سوئیڈن کو نیٹو میں شامل کرنے کی حامی بھرلی

اشتہار

حیرت انگیز

برسلز : شمالی اوقیانوسی معاہدے کی تنظیم نیٹو (شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن) میں شامل ہونے کیلئے ترکی نے فن لینڈ اورسوئیڈن کی درخواست قبول کرلی۔

تفصیلات کے مطابق ترکی نے بالآخر نیٹو میں شمولیت کے لیے سویڈن اور فن لینڈ کی طرف سے بھیجی گئی درخواستوں کو منظور کرلیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ترکی نے اس سے قبل تنظیم میں ان ممالک کی شمولیت کے بارے میں عدم اتفاق کا اظہار کیا تھا جس کی وجہ ان ممالک کی جانب سے کرد انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا ہے۔

- Advertisement -

ترکی کا خیال تھا کہ اگر یہ نیٹومیں شامل ہوگئے تو یہ قومی سلامتی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ان کے پاس دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کوئی واضح اور شفاف پالیسی نہیں ہے۔

سویڈن اور فن لینڈ ترکی کی حمایت کے بغیر ناٹو میں شامل نہیں ہو سکتے کیونکہ ناٹو کے کسی بھی فیصلے کے لیے تمام 30 رکن ممالک کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس میں سویڈن اور فن لینڈ کو ناٹو میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ناٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ سویڈن نے مشتبہ دہشت گردوں کی حوالگی کے لیے ترکی کی درخواست کو قبول کر لیا ہے اور اس پر تیزی سے کارروائی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دونوں نارڈک ممالک ترکی کو ہتھیاروں کی فروخت پر عائد پابندیاں بھی اٹھا لیں گے۔

فن لینڈ کے صدر نینیستو نے کہا کہ تینوں ممالک نے ایک دوسرے کی سلامتی کو لاحق خطرات کے خلاف مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے ایک مشترکہ یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

سویڈن کی وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن نے کہا کہ یہ ناٹوکے لیے ایک بہت اہم قدم ہے اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے دفتر نے بھی کہا کہ انہیں سویڈن اور فن لینڈ سے جو کچھ چاہیے تھا وہ مل گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں