تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ایم کیوایم اور بی اے پی کے بعد ایک اوراتحادی جماعت ناراض ، حکومت سے علیحدگی پر غور

اسلام آباد : عوامی نیشنل پارٹی نے وفاقی حکومت سےعلیحدگی پر غور شروع کردیا ،ذرائع اے این پی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سےکئےگئےکوئی وعدہ پورانہ ہوسکا۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم اور بی اے پی کے بعد حکومت کی ایک اوراتحادی جماعت ناراض ہوگئی، عوامی نیشنل پارٹی نےوفاقی حکومت سےعلیحدگی پرغورشروع کردیا۔

ایمل ولی خان کی زیرصدارت اےاین پی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا ، جس میں حکومتی اتحادکے لئے کئے گئے وعدوں اور ان پر عمل درآمد سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں اے این پی رہنماؤں نے حکومت سےعلیحدگی کی تجویزدےدی، جس کے بعد ایمل ولی خان نےحتمی فیصلوں کے لئے مرکزی قیادت کا اجلاس عید کے بعد طلب کرلیا۔

ذرائع اےاین پی کا کہنا ہے کہ اے این پی رہنماؤں نےحکومت سےعلیحدگی کا اختیار پارٹی سربراہ کو دے دیا اور کہا حکومت کی جانب سے کئے گئے کوئی وعدہ پورانہ ہوسکا اور ہمیں کسی بھی حکومتی فیصلوں پراعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔

مزید پڑھیں : ایک اور اتحادی جماعت نے حکومت کو خبردار کر دیا

یاد رہے 27 جون کو ے این پی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے خبردار کیا تھا کہ حکومت ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہی تو اےاین پی کو تلخ فیصلے لینے ہوں گے اےاین پی نے سلیکٹڈ سےعوام کی جان چھڑانےکیلئےحکومت کا ساتھ دیا موجودہ حکومت کو اب ذمہ داری لینی ہوگی۔

امیرحیدرہوتی کا کہنا تھا کہ درست معاشی پالیسیوں، عوام کوریلیف کیلئے ہنگامی بنیاد پر اقدام کرنے ہوں گے اےاین پی کسی ایسی حکومت کی حمایت نہیں کرے گی، جوعوام کی خدمت نہ کرسکے عوامی خدمت کیلئے اےاین پی کسی وزارت یاعہدےکی محتاج نہیں، مرکزی، صوبائی حکومت کو عوام سے مزید قربانی کی توقع ترک کرنی ہوگی۔

Comments

- Advertisement -