نئی دہلی: بھارت کے معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے لیے مہلک ثابت ہونے والی گولیاں کس قاتل نے چلائیں؟ دہلی پولیس نے اس سلسلے میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سدھو موسے والا کے لیے ‘مہلک ترین’ ثابت ہونے والا شوٹر محض 18 سال کا تھا، اس نے گلوکار پر بہت قریب سے 6 بار فائرنگ کی۔
دہلی پولیس نے اٹھارہ سال انکت سرسا کو جمعہ کی رات دہلی کے ایک بس اسٹیشن سے حراست میں لیا تھا، پولیس نے جب اس کے موبائل فون کی اسکیننگ کی تو واردات سے متعلق 2 سنسنی خیز ویڈیوز مل گئیں، یہ ویڈیوز اس کی ڈیلیٹ شدہ انسٹا گرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئیں تھیں۔
پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ انکت سرسا ہی سدھو موسے والا کا مرکزی قاتل ہے، جس نے گلوکار کو بہت قریب سے 6 گولیاں ماریں، انکت کا تعلق گینگسٹر لارنس بشنوئی کے گروپ سے ہے۔
انکت سرسا کے ساتھ اس کے ساتھی سچن ورمانی کو بھی بس اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 29 مئی کو بھارت اور بیرون ملک پنجابی کمیونٹیز کے ایک معروف گلوگار سدھو موسے والا کو پنجاب میں گاڑی چلاتے ہوئے قتل کر دیا گیا تھا، حکام کا کہنا ہے کہ اس واردات کا بنیادی ملزم گینگسٹر لارنس بشنوئی ہے جو واردات کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا اعتراف کر چکا ہے۔
ویڈیو: سدھو موسے والا کو قتل کرنے کے بعد قاتل جشن منانے لگے
قتل کے بعد قاتلوں نے اپنی گاڑی میں بیٹھ کر جشن بھی منایا، ویڈیو میں قاتل ہتھیاروں کے ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں، جب کہ گاڑی میں پس منظر میں پنجابی گانے بھی چل رہے تھے۔