چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کے خلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
عمران خان کی زیرِ صدارت پارٹی قیادت کا اہم اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن ارکان کی حکومتی وفد سے ملاقات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
پی ٹی آئی قیادت نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کی جانب سے کوڈ آف کنڈکٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
اجلاس میں چیئرمین کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے خلاف صوبائی حکومتوں میں بھی کارروائی کا اعلان کیا گیا۔
دو صوبائی اسمبلیاں الیکشن کمیشن کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد لائیں گی۔ عمران خان نے قانونی ماہرین کو کارروائی شروع کرنے کی منظوری دے دی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی حکمران اتحاد کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی جس میں پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کو زیر بحث لایا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا ”چیف الیکشن کمشنر ہائی کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ لیتے ہیں اور ججز کا کوڈ آف کنڈکٹ الیکشن کمیشن ارکان پر بھی لاگو ہوتا ہے، کیس کے دوران جج کسی فریق سے نہیں مل سکتا تو کس طرح الیکشن کمیشن کے ممبران پینڈنگ کیس پر مخالف پارٹی سے ملاقات کرسکتے ہیں؟“
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان نے ملاقات کر کے عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، پینڈنگ کیس کے دوران ملاقاتیں نہیں کی جاسکتیں یہ اخلاقی اصول ہے، کمیشن نے ملاقات میں یقین دہانی کرائی کہ کیس کا فیصلہ ہوگا، ہم اپنی قانونی ٹیم سے جوڈیشل کمیشن میں ریفرنس بھیجنے پر بات کر رہے ہیں، کمیشن ارکان کے خلاف ریفرنس بھیج کر انہیں نوکری سے برخاست کیا جائے۔