تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

بھارت اور امریکا کی مشترکہ فوجی مشقیں، چین کا ردعمل آگیا

چین نے اپنی سرحد کے نزدید بھارت اور امریکا کی لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر مشترکہ فوجی مشقوں کو دو طرفہ سرحدی معاملے پر مداخلت قرار دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی سرحد کے نزدیک بھارتی ریاست اتراکھنڈ کی بلند ترین چوٹیوں پر بھارت اور امریکا ‘یودھ ابھیاس’ کے نام سے 18 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک مشترکہ جنگی مشقیں کریں گے جس کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔

اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

چین نے بھارت سے ملحقہ سرحد لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر بھارت اور امریکا کی مشرکہ فوجی مشقوں کو دو طرفہ سرحدی معاملے پر مداخلت قرار دیتے ہوئے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہمارا اس سرحد پر بھارت کے ساتھ کئی برسوں سے تنازع ہے، امریکا کی بھارت کے ساتھ اس سرحد پر فوجی مشقیں دو طرفہ تنازعے میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت سے تعبیر کی جائے گی۔

دوسری جانب بھارت نے چین کے موقف کو مسترد کردیا ہے، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مداخلت کا معاملہ نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان لداخ کے معاملے میں طے پانے والے معاہدے کے عین مطابق ہے۔ چین کو اس معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔

بھارت نے اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر امریکا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا ہدف چین نہیں ہے اور یہ ایل سی پر دونوں فریق ممالک کے درمیان پیدا صورت حال سے بالکل مختلف معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سکم سے لے کر مشرقی لداخ تک 3 ہزار کلو میٹر لمبی سرحد ہے اور بیشتر علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول قائم ہے تاہم دونوں کے درمیان سرحدی جھڑپیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔ گزشتہ 2 برس سے اس سرحد پر کافی کشیدگی دیکھی گئی ہے اور دونوں جانب سے بھاری تعداد میں نفری تعینات اور جنگی ساز و سامان نصب کیے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -