لاہور: مناواں کے سوئمنگ پول میں قتل کی گئی دس سالہ بچی کے کیس میں پولیس نے ہوشربا انکشاف کرڈالے۔
پولیس ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، درندہ صفت ملزمان نے جنسی درندگی کے بعد بچی کو پانی میں غوطے دے کر قتل کیا۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن اطہر اسماعیل نے میڈیا کو بتایا کہ لاش سے ملنے والے شواہد کو فرانزک ایجنسی بھجوادیا گیا ہے، فرانزک رپورٹ آنے کےبعد زیادتی اور قتل کا حتمی فیصلہ کیاجائےگا۔
پولیس کے مطابق ماریہ نامی بچی کے قتل کے شبے میں سوئمنگ پول کے مالک کو حراست میں لیا جاچکا ہے جبکہ مفرور ملزم اسلم کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہیں، دوسرے ملزم کی گرفتاری کے بعد تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: سوئمنگ پول میں بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل
واضح رہے کہ دس سالہ ماریہ اپنے بھائی اور چھوٹی بہن کے ساتھ اٹھائیس اگست کو سوئمنگ پول میں نہانے گئی تھی اور پھر اچانک غائب ہوگئی۔
لاپتہ بچی کے بھائی نے بہن کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو سوئمنگ پول کے مالک نے بتایا کہ وہ گھر جاچکی ہے، بعدازاں سوئمنگ پول کے مالک نے بتایا کہ وہ پانی میں ڈوب گئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ورثار نے الزام عائد کیا تھا کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔