وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کی کوششیں 2 سال تک جاری رہ سکتی ہیں قوم کو متحد ہو کر سیلاب سے تباہ ہونیوالوں کی مدد کرنی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیئر اینکرز پرسنز نے اسلام آباد میں فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کا دورہ کیا جہاں وفاقی وزیر اور چیئرمین این ایف آر سی سی احسن اقبال نے سیلاب سے ملک بھر میں ہونے والی تباہی اور سیلاب کے بعد ریسکیو کاموں کے لیے مسلح افواج، انتظامیہ اور مختلف اداروں کے کردار کے ساتھ غیر ملکی امدادی کارروائیوں سے متعلق اینکر پرسنز کو آگاہ کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس بحران میں ہمارے ہیروز نے جانیں خطرے میں ڈال کر قیمتی جانیں بچائیں، ریسکیو اور ریلیف ٹیموں نے انتھک محنت کی ہے، مسلح افواج اور سول انتظامیہ کے افسران میدان میں موجود رہے، مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کیلئے ان کی آنکھوں میں درد دیکھ سکتا ہوں، سول سوسائٹی کے ادارے گراں قدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے مستقبل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اب 20 پسماندہ ترین اضلاع کیلیے 40 ارب روپے کا پروگرام شروع کیا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے سیلابی صورتحال اجاگر کرنے اور امدادی سرگرمیوں کی ضرورت بتانے پر میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اس قدرتی آفت پر توجہ مرکوز رکھے اور اس سے ہونیوالی تباہی اور لوگوں کے مصائب کو اجاگر کرے، میڈیا قوم میں امدادی کارروائیوں کیلئے جذبہ جگائے رکھنے میں مدد کرے۔
این ایف آر سی سی نے صحافیوں کو نقصانات، مواصلاتی ڈھانچے اور بحالی کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا، ریل، سڑکوں کا نیٹ ورک کھولنے اور متاثرہ علاقوں میں معمولات زندگی پر بھی روشنی ڈالی۔