ماہر معیشت اشفاق حسن نے کہا ہے میں سمجھتا ہوں کہ اسحاق ڈار کی واپسی کیلیے مفتاح کو جان بوجھ کر ناکام وزیر خزانہ ثابت کیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں شریک معاشی ماہر اشفاق حسن نے ملک کی معاشی صورتحال اور وزیر خزانہ کی تبدیلی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معیشت چلانے والوں میں استحکام نہ ہو تو معاشی استحکام کیسے آئے گا، وزیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک بار بار تبدیل کیے گئے، معیشت میں کوئی چیز اچانک ہو تو یہ سادہ بات نہیں ہوتی۔
اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے فلاں شخص آئے گا تو بہتری لائے گا درحقیقت یہ سیٹنگ ہوتی ہے کیونکہ معیشت میں اچانک تبدیلی آتی نہیں کرائی جاتی ہے، پاکستان بہت کمزور ہو گیا ہے اس لئے یہاں بیرونی مداخلت ہوتی ہے، معیشت اتنی خراب ہوگئی ہے اسے کہ درست ہونے میں 5 سے 7 سال لگ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل تو کبھی بھی وزیر خزانہ کے امیدوار تھے ہی نہیں، ان کا تقرر عارضی تھا، مفتاح اسماعیل اس لئے تھے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے بہت سے معاملات طے نہیں پا رہے تھے، ن لیگ کے اندر بھی کئی لوگوں کی رائے مفتاح کے بارے میں یہی تھی۔
ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ مہنگائی کی ایک بڑی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کمزور شرح ہے، چیزوں کو جان بوجھ کر خراب کیا گیا تھا جو اسحاق ڈار کی واپسی پر ٹھیک ہو گئیں، معیشت میں چیزیں اچانک خراب یا ٹھیک ہوں تو اس کے پیچھے کوئی ہوتا ہے۔