جمعہ, جولائی 4, 2025
اشتہار

بےگناہ نوجوان پر پولیس نے گولیاں کیوں چلائیں؟ کمزور دل والے ویڈیو نہ دیکھیں

اشتہار

حیرت انگیز

ٹیکساس : امریکہ میں کار سوار نہتے نوجوان پر پولیس افسر نے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی، زخمی نوجوان کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر نے 17 سالہ کار سوار ایرک کینٹو نامی نوجوان پر اچانک سیدھی فائرنگ کردی۔

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو میں پیش آنے والے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ جس پر صارفین اپنے شدید ردعمل کا اظہار کررہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقامی ریستوران کے احاطے میں ایک پولیس اہلکار کار سوار سے دروازہ کھولنے کا کہتا ہے جس میں ایک نوجوان برگر کھاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

پولیس افسر تلاشی لینے کی غرض سے اسے جیسے ہی باہر نکلنے کا کہتا ہے تو نوجوان کار کو تیز رفتاری سے چلا کر فرار ہوجاتاہے۔

پولیس افسر جیمز برینینڈ نے فوری طور پر چلتی کار پر فائرنگ کردی جس سے 17 سالہ ایرک کینٹو شدید زخمی ہوگیا لیکن وہ اس وقت وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پولیس افسر کو اس وقت برطرف کر دیا گیا جب اس کی ایک نوجوان پر متعدد گولیاں چلانے کی حیران کن ویڈیو وائرل ہوئی۔

بعد ازاں ایرک کینٹو نامی زخمی نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا جس پر گاڑی میں حراست سے بچنے اور پولیس افسر پر حملہ کرنے کا الزام ہے، ملزم کو مقامی اسپتال میں طبی امداد بھی دی جارہی ہے۔

امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ پولیس افسر کی جانب سے باڈی کیمرہ فوٹیج جاری ہونے کے بعد ملزم پر لگائے الزامات ختم کر دیے گئے ہیں۔

باڈی کیمرہ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ جب پولیس اہلکار برگر کھانے والے نوجوان سے باہر نکلنے کو کہتا ہے جس پر ایرک کینٹو نے پولیس والے سے سوال کیا کہ اسے ایسا کیوں حکم دیا جا رہا ہے۔

یہ سنتے ہی پولیس افسر نے اسے پکڑنے کی کوشش کی اور دروازہ کھلا ہونے پر گاڑی ریورس میں چلنے لگی، گاڑی کے چلتے ہی سیکنڈوں کے اندر پولیس افسر نے متعدد گولیاں چلائیں تاہم نوجوان دروازہ بند کر کے موقع سے فرارہوگیا۔

اس واقعے میں نوجوان کو متعدد گولیاں لگیں جبکہ کار کی فرنٹ سیٹ پر موجود ایک 17 سالہ لڑکی پولیس افسر کی فائرنگ سے محفوظ رہی۔

سان انتونیو کے پولیس چیف ولیم میک مینس نے واقعے کی ویڈیو جاری ہونے پر کہا کہ افسران کو چلتی گاڑیوں پر گولی مارنے سے منع کیا گیا ہے جب تک کہ یہ آپ کی زندگی کے دفاع میں نہ ہو اور یہ فائرنگ اپنی جان بچانے کے دفاع میں نہیں کی گئی تھی۔

ایک نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق پولیس چیف ولیم میک مینس نے کہا کہ پولیس کو اس نوجوان کے قبصے یا اس کی گاڑی سے کوئی اسلحہ نہیں ملا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں