لاہور : پیراگون سوسائٹی کیس میں نیب مرکزی وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ بیان سے منحرف ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی ، دوران سماعت نیب کے مرکزی وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ بیان سے منحرف ہو گئے۔
نیب پراسیکیوٹر نے قیصر امین بٹ کے بیان پر جرح کرتے ہوئے کہا کہ کتنی تعلیم ہے آپکی، قیصر امین بٹ نے بتایا کہ میں گریجویٹ ہوں۔
پراسیکیوٹر نے پوچھا کب کیا تھا گریجویٹ ، قیصر امین بٹ کا کہنا تھا کہ میں نے 1978 میں گریجویٹ کیا، جس کے بعد پراسیکیوٹر نے سوال کیا آپ کن کن عہدوں پر فائز رہے۔
جس پر وعدہ معاف گواہ نے بتایا کہ میں ناظم رہا ، میں ایم پی اے ،ٹاؤن پلاننگ میں رہا، نیب پراسیکیوٹر نے مزید پوچھا کہ کیا یہ سچ ہے کہ خواجہ سعد رفیق بھی پارٹنر تھے آپکے۔
قیصر امین بٹ نے بتایا کہ یہ غلط ہے ، خواجہ سعد رفیق میرے پارٹنر نہیں تھے ، پراسیکیوٹر نے سوال کیا یہ سچ ہے کہ آپ نے سعد رفیق کیساتھ ملکر 200 کینال زمین نے خریدی ، نیب گواہ نے کہا کہ نہیں یہ غلط ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے مزید سوال کیا کہ کیا آپ کو نیب کی جانب سے گرفتار کیا گیا اور یہ سچ ہے کہ آپ نےمجسٹریٹ کے سامنے اور بیان دیا ادھر کچھ اور بیان دیا۔
قیصر امین بٹ کا کہنا تھا کہ جی گرفتار کیا گیا ، نہیں ایسا نہیں ہے، پراسیکیوٹر نے کہا آپ نے چئیرمین نیب کو درخواست دی میں وعدہ معاف گواہ بنتاہوں ،جس پر انھوں نے بتایا کہ جی میں نے درخواست دی تھی۔
گواہ نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کی منظوری میں نے عزیزبھٹی ٹاؤن سے حاصل کیں، میں خود اور میرے والدین شریف فیملی سے تعلق رکھتے ہیں، ہم نے ہاؤسنگ سوسائٹی میں کوئی فراڈ نہیں کیا، خواجہ برادران بزنس سے الگ ہو گئے تھے۔
پراسیکیوٹر فیصل شہزاد کا کہنا تھا کہ گواہ اپنے سابقہ بیان سے منحرف ہو گیا ، قیصر امین بٹ بیان سے منحرف ہو گیا ہم تسلیم نہیں کرتے۔
جس پر فاضل جج نے کہا کہ گواہ کا بیان مکمل ہو گیا اب آپ یہ نہیں کہہ سکتے تھے ،گواہ نے حقائق چھپائے یہ بات آپ کو پہلے کرناتھی۔