پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں کسی ’خاص ملاقات‘ کی خبروں کو مسترد کر دیا۔
عمران خان نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا کہ لاہور میں کسی خاص ملاقات سے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، لاہور اس لیے واپس گیا کیوں کہ وہ قریب تھا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے سے طے کیا تھا کہ رات میں قافلہ آگے نہیں بڑھائیں گے، 6 ماہ سے صرف شفاف انتخابات کی تاریخ کا ایک ہی مطالبہ کیا ہے، اگر مذاکرات ہوئے بھی تو ایک ہی مطالبہ شفاف انتخابات کا ہوگا۔
For all those spreading rumours about my mtg in Lahore, the reason we returned was bec Lahore was closer & we had already decided not move at night. The only demand I have had for 6 mths is date for early fair & free elections. That will be the ONLY demand if talks are to be held
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 29, 2022
اب سے کچھ دیر قبل اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں سے لانگ مارچ سے متعلق مذاکرات شروع کر دیے جس کا دوسرا دور کل ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومتی نمائندوں سے مذاکرات قریبی دوستوں کے ذریعے ہو رہے ہیں، اس میں صدر مملکت عارف علوی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
مذاکرات کاروں کی جانب سے درمیانی راستہ نکالنے کی کوششیں کی گئیں تاہم چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لانگ مارچ مکمل کرنے کے حق میں ہیں۔ مذاکرات میں عام انتخابات کی تاریخ پر بات چیت ہو رہی ہے، مذاکرات کا دوسرا دور کل ہوگا۔
’’اگر کوئی بات چیت کرنا چاہے تو آپ کرلیں‘‘، عمران خان نے مذاکرات کا اختیار صدر عارف علوی کو دے دیا#ARYNews #ImranKhan #LongMarch pic.twitter.com/z611aQOmsh
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) October 29, 2022