تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

عمران خان پر قاتلانہ حملے کیخلاف آج پنڈی میں بھرپور احتجاج ہوگا

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پارٹی کی جانب سے آج جڑواں شہر راولپنڈی میں بھرپور احتجاج کیا جائیگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج کے لیے پی ٹی آئی کارکنوں نے جڑواں شہروں کے مرکزی ملحقہ شاہراہوں کو 12 مقامات سے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جن سڑکوں کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ان میں جی ٹی روڈ، ٹیکسلا واہ مارگلہ چوک، ترنول روات ٹی چوک اور موٹر وے چوک کو بند کیا جائے گا، اس کے علاوہ مری روڈ، آئی جے پی فیض انٹرچینج، کرال چوک کھنہ پل، پرانا ایئرپورٹ روڈ پر دھرنے دے کر احتجاج کیا جائے گا۔

احتجاج کے لیے پارٹی رہنماؤں نے کارکنوں کو صبح 10 بجے تک مقررہ مقامات پر پہنچنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

آج 12 مقامات پر ہونے والے احتجاج اور مظاہروں کی کی قیادت پی ٹی آئی رہنما غلام سرور خان، واثق قیوم عباسی، عامر کیانی، راجا بشارت، راجا ناصر، راشد شفیق، حاجی امجد، عارف عباسی، محمد علی، ماجد حسین ودیگر کریں گے۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ بلا اجازت احتجاج پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور جن کارکنان کی شناخت کی جاچکی ہے انکی گرفتاری کیلئے کارروائی جاری ہے۔

پولیس کے مطابق ایئرپورٹ ،موٹر وے تک آمدورفت کے راستوں کی نگرانی کی جائیگی، تمام سیاسی لوگ انتظامیہ سے اجازت کے بعد مختص مقام پر احتجاج کریں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے دوبارہ لانگ مارچ شروع کرنے کے اعلان کے بعد گزشتہ رات گئے اسلام آباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اہم اجلاس ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے راستوں کی ممکنہ بندش اور پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -