تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے متعلق ڈائریکٹر پمز کا جھوٹ بے نقاب

اسلام آباد: ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کے معاملے پر پمز کے ڈائریکٹر کا جھوٹ بےنقاب ہوگیا، لواحقین کی جانب سے لکھا گیا خط اے آر وائی نیوز کو مل گیا۔

تفصیلات کے مطابق پمز اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹرخالد مسعود نےکل ایک نجی ٹی وی کے پروگرام دعویٰ کیا تھا کہ شہید ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کےلیے فیملی نے رابطہ نہیں کیا۔

ڈائریکٹر پمز نےٹی وی پروگرام میں کہا کہ ارشد شریف کی فیملی رابطہ کرتی تو رپورٹ دے دیتے، اس کے برعکس شہید ارشدشریف کی فیملی نے یکم اورتین نومبر کو پوسٹ مارٹم رپورٹ کےلیے پمز اسپتال سے رابطہ کیا، جبکہ تین نومبر کو باضابطہ خط لکھا،اہل خانہ کی جانب سے لکھا گیا خط اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا ہے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ خط پر ڈاکٹر خالد  نے ریمارکس لکھے تھے کہ رپورٹ عدالتی حکم پرجاری کی جائے گی، ارشد شریف کی فیملی نےڈائریکٹر پمز کے کل کےبیان پر آج پھر اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیا۔

ڈائریکٹرپمز نے ارشد شریف کی فیملی کو پوسٹ مارٹم رپورٹ دینے سے پھر صاف انکار کردیا، اہل خانہ نے اسپتال انتظامیہ کو ڈاکٹر خالد مسعود کی کل کے بیان کی طرف توجہ دلائی تو کہا گیا کہ وہ بیان واپس لے لیں گے۔

ارشد شریف کی تصاویر اسپتال سے لیک ہوئیں، ڈائریکٹر پمز کی تصدیق

آج سینیئرصحافی ارشد شریف کے خاندان کا کہنا تھا کہ اُنھیں کینیا سے میت کے ساتھ جو پوسٹ مارٹم اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کا جو لفافہ دیا گیا وہ پہلے سے ہی کھلا ہوا تھا۔

اہلخانہ نے بتایا ہمیں پوسٹ مارٹم کی اصل رپورٹ نہیں دی گئی، کینیا سے میت کے ساتھ جو پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہوئی، اس میں کچھ صفحات موجود نہیں تھے جبکہ ارشد شریف کی لاش کا پوسٹ مارٹم کینیا میں بھی پاکستانی سفارتخانے کے عملے کی نگرانی میں کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -
خاور گھمن
خاور گھمن
خاور گھمن بطور بیورو چیف اسلام آباد اے آروائی نیوز سے وابستہ ہیں