اشتہار

مہیسا امینی ہلاکت: مظاہروں پر پہلی سزائے موت سنادی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران میں پولیس کی حراست میں بائیس سالہ کُرد خاتون مہیسا امینی کی ہلاکت پر ہونے والے مظاہروں میں شامل ایک شخص کو موت کی سزا سنا دی گئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس شخص پر سرکاری عمارت کو آگ لگانے، امن عامہ میں خلل ڈالنے، قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے پر سزائے موت سنائی گئی، سزا پانے والے شخص کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ سات سو پچاس سے زائد گرفتار افراد پر فسادات میں ملوث ہونے پر الزامات عائد کیے گئے، گرفتار افراد پر قتل کے لیے اُکسانے اور حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کے بھی الزامات ہیں۔

- Advertisement -

یہ بھی پڑھیں:  ایرانی صدر کا مہسا امینی احتجاج سے سختی سے نمٹنے کا عندیہ

 مظاہرین نے مہیسا امینی کے ہلاکت کے خلاف پندرہ نومبر کو بڑے پیمانے پر احتجاج کی کال دے دی ہے۔ ادھر انسانی حقوق گروپوں کے مطابق ایرانی مظاہروں میں 15 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر کو ایک کرد ایرانی خاتون مہیسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد ایرانی شہری ملک بھر کے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ مہیسا امینی کو مناسب طریقے سے اسکارف نہ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں