تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

جرمن وزیر صحت اور ان کے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں، وجہ حیران کن

برلن: کرونا پابندیاں کیوں لگوائیں، جرمن وزیر صحت اور ان کے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے لگیں۔

جرمن میڈیا کے مطابق وزیر صحت کارل لاؤٹر باخ نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔

لاؤٹر باخ نے اپنا یہ عہدہ گزشتہ برس سنبھالا تھا اور انھیں یہ دھمکیاں حکومت کی طرف سے عائد کردہ کرونا پابندیوں کی وجہ سے مل رہی ہیں۔

وبائی امراض کے ماہر لاؤٹر باخ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ صورت حال اب ایسی ہو چکی ہے کہ وہ کولون میں اپنے ہی گھر کے باہر اپنی کار پارک نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وہ محافظوں کے بغیر گھر سے باہر قدم تک نہیں رکھ سکتے، نہ صرف ان کی جان کو خطرہ ہے، بلکہ بچوں کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

چین میں شہری سخت کرونا پابندیوں سے تنگ آ گئے، اعلان جنگ

لاؤٹر باخ نے مزید بتایا ’’میں ذاتی محافظوں کے بغیر شام کو باہر چہل قدمی کے لیے بھی نہیں جا سکتا۔‘‘

واضح رہے کہ لاؤٹرباخ کو کرونا وائرس کی روک تھام کے اقدامات کے مخالفین کی طرف سے بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے، جرمن تفتیش کاروں نے رواں سال کے شروع میں ایک ایسے ریاست مخالف گروہ کا پردہ فاش کیا تھا، جو مبینہ طور پر لاؤٹر باخ کے اغوا کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

لاؤٹر باخ نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ جرمنی کووڈ انفیکشنز میں ایک اور اضافے کی طرف گامزن ہے، انھوں نے متعدد جرمن ریاستوں میں قرنطینہ قوانین میں نرمی کرنے پر بھی وہاں کے مقامی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

لاک ڈاؤن پابندیوں اور ویکسینیشن کے قوانین کی وجہ سے ماضی میں بھی متعدد جرمن سیاست دانوں، سائنس دانوں اور ڈاکٹروں کو موت کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔

Comments

- Advertisement -