مسلم لیگ (ن) لندن کے ترجمان تسنیم حیدر شاہ کے سنسنی خیز انکشاف پر صحافی برادری نے شدید ردعمل کا اظہار کر دیا۔
پی ایف یو جے کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان نے کہا ہے کہ ان انکشافات کے بعد ملوث افراد کو گرفتار کرنا چاہیے، ارش شریف کیس میں اب نواز شریف کو بھی شامل تفتیش کرنا ہوگا، گھر کے بھیدی نے سب کچھ بتا دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن اور خاور گھمن کا کہنا تھا کہ شہید ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے ہولناک دعویٰ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی تحقیقات پر پہلے ہی تحفظات تھے اور اب تو اقوام متحدہ کے ذریعے انکوائری اور بھی ضروری ہوگئی، انکشافات سے صحافی برادری کے تحفظات کو تقویت ملی ہے۔
یاد رہے کہ تسنیم حیدر شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان پر حملہ اور صحافی ارشد شریف کے قتل کی سازش لندن میں ہوئی، نواز شریف کے ساتھ حسن نواز کے دفتر میں 3 ملاقاتیں ہوئیں، مجھے میٹنگ کے لیے بلا کر بتایا گیا کہ ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنا ہے۔
تسنیم حیدر نے بتایا کہ پہلی میٹنگ 8 جولائی، دوسری 20 ستمبر اور تیسری 29 اکتوبر کو ہوئی، مجھ کہا گیا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری سے پہلے ارشد شریف اور عمران خان کو راستے سے ہٹانا ہے، ناصر بٹ نے نواز شریف سے میرا تعارف گجرات کے مضبوط شخص کے طور پر کرایا۔
View this post on Instagram