تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی شروع

اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کے کیس میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرنے عدالت میں بیان حلفی جمع کرادیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کے کیس کی سماعت ہوئی۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے سماعت کی ، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے عمران خان کیخلاف کمپلینٹ سیشن کورٹ بھیج رکھی ہے ، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنروقاص احمد ملک سےعدالت میں حلف لیا گیا۔

عمران خان کےخلاف توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے سیشن عدالت کے سامنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ مجھے اتھارٹی دی گئی ہے 21 نومبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی پیروی کروں، یہ کارروائی عمران خان کے کرپٹ پریکٹیسسز سے متعلق ہیں۔

وقاص ملک کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خودمختار ادارہ ہے جو آئین پاکستان کے تحت کام کرتا ہے، الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹس کی روک تھام کو یقینی بناتا ہے۔

رکن سینٹ و قومی اسمبلی الیکشن کمیشن میں اپنے گوشوارے سالانہ جمع کراتے ہیں، عمران خان نے 2018 سے 2021 تک اپنے گوشوارے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے۔

دوران سماعت جج نے استفسار کیا کہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرکسی دباو کے باعث بیان ریکارڈ تو نہیں کروا رہے؟ اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل رضامندی کے ساتھ اپنا بیان ریکارڈ کروا رہے ہیں۔

ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ کی سیکشن 190 کو 167 اور 173 کے ساتھ ملا کر کاروائی کی اتھارٹی دی گئی۔

ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشنر وقاص ملک کا بیان قلمبند کرلیا گیا، بعد ازاں جج ظفراقبال نے کیس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی۔

Comments

- Advertisement -