لاہور : تحریک اںصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف سےخدشات نہیں توقعات ہیں، آرمی چیف تو الیکشن کی تاریخ نہیں دے سکتے لیکن توقع ہے وہ اپنی رائے ضرور دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک اںصاف کے رہنما اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا عمران خان نے واضح کہا تھا کہ میرٹ پرتعیناتی کریں انہیں کوئی اعتراض نہیں، عمران خان نےکئی مرتبہ کہاکہ وہ میرٹ چاہتےہیں پسند نا پسند نہیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ مشاورت سے فائدہ ہوتا ہے، پوزیشن واضح ہوجاتی ہے، نئے آرمی چیف سےخدشات نہیں توقعات ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ بہت بھاری گزرے ہیں توقعات ہیں کہ اس کی تحقیقات کرائی جائیں گی، توقع ہے گزشتہ 8 ماہ میں جو ہوا وہ ختم ہوگا اور پاکستان بہتری کی طرف جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف تو الیکشن کی تاریخ نہیں دے سکتے لیکن توقع ہے وہ اپنی رائے ضرور دیں گے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے، سیاسی بحران ختم کیے بغیر معاشی بحران کوختم نہیں کیا جا سکتا ہے، سیاسی بحران ختم کرنے کیلئے الیکشن کے علاوہ کوئی دوسراراستہ نہیں ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ کیا پاکستان کی ریاست کو آج خطرہ پیدا ہوا ہے یا نہیں، یقیناً پیدا ہوا ہے، ہم تو کہتے ہیں پاکستان کی تمام اسٹیک ہولڈر کو بیٹھ کر ایک حل نکالنا چاہیے، اسٹیبلشمنٹ کو بطور اسٹیک ہولڈر خطرے سے نکلنے کیلئے رائے دینی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ہم تو آج بھی کہتے ہیں کہ ان کے پاس اگرکوئی دوسراحل ہے تو وہ بھی بتا دے، سیاست سے تعلق نہ رکھنے والے لوگ بھی آج الیکشن کے مطالبات کررہے ہیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ سب رائے رکھتے ہیں کہ فوج کا سیاست میں کردار نہیں ہونا چاہیے لیکن یہ حقیقت نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ عمران خان 26 نومبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، کہہ چکے حقیقی آزادی کی تحریک الیکشن کے بعد بھی جاری رہےگی، عمران خان عوام میں رہیں گے، حقیقی آزادی کی تحریک جاری رہے گی۔