تازہ ترین

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

لانگ مارچ میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، وزیر داخلہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ میرا مشورہ ہے کہ بے مقصد اجتماع ملتوی کردیں، عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کو اپنا لانگ مارچ ملتوی کرنا چاہیے تھا مگر وہ بضد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج میٹنگ میں تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے،ابھی بھی وقت ہے اس اجتماع کو ملتوی کردیں، کوئی دہشت گرد تنظیم اس کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کی جانب سے ایڈوائزری بھی جاری کی ہے،چیف سیکرٹری اور آئی جی کو کہا کہ سخت حفاظتی انتظامات کئے جائیں،کسی فرد کے ذاتی مقاصد پاکستان کے مقاصد سےاوپر نہیں ہیں، پاکستان کے مفاد سے ہم سب کا مفاد وابستہ ہے۔

نیوز کانفرنس میں وزیر داخلہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سیاست دان بنیں، اس قوم نے آپ کو سیاستدان بنایا ہے، اگر الیکشن کی تاریخ چاہیے تو سیاست دان بنیں اور ڈائیلاگ کریں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی ضد کو چھوڑیں سیاستدانوں میں واپس آئیں، پی ڈی ایم سے ملیں، مولانا فضل الرحمان سے بھی ملیں، اگر آپ نواز شریف اور شہباز شریف سے ملنا چاہیں تو وہ انکار نہیں کریں گے۔

راناثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ میں آپ کو سیاسی مخالف سمجھتا ہوں،دشمن نہیں سمجھتا، میں بھی عمران خان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہوں انہیں مشورہ دیتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں واپس آئیں، سیاست کا حصہ بنیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی لاہور سے راولپنڈی روانگی کی تیاریاں مکمل

ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان جب گفتگو کرتے ہیں تو ڈیڈلاک ٹوٹتے ہیں، ہم نے آپ کے سیاسی نظریات میں خامیوں کی نشاندہی کی ہے، آپ ناکام ہوچکے، اب اپنی ضد چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف اور حزب اقتدار دو پہیے ہیں، ان کے بغیر گاڑی نہیں چل سکتی، سیاسی قیادت مل کر نہیں بیٹھے گی تو کسی اور طرف کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

Comments

- Advertisement -