افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی ناظم الامور کو نشانہ بنایا گیا فائرنگ سے سپاہی اسرار محمد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتی حکام پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی چہل قدمی کررہے تھے۔۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ عملے کے سپاہی اسرار محمد کے سینے پر تین گولیاں لگی ہیں انہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
"کابل میں پاکستانی سفارتی حکام پر فائرنگ، فائرنگ اسوقت ہوئی جب ناظم الامور چہل قدمی کر رہے تھے۔۔” ذرائع#ARYNews #Kabul pic.twitter.com/LwaVbPovj8
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) December 2, 2022
پاکستان کا افغانستان میں موجود سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ
سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں موجود سفارتی عملے کو وقتی طور پر واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے خصوصی طور طیارہ بھیجا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ آج رات یا کل علی الصبح بھیجا جائے گا، طیارہ زخمی سپاہی کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھیجیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حملے میں ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی کو نشانہ بنایا گیا، انہیں بچاتے ہوئے گارڈ اسرار محمد شدید زخمی ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت حملے کی تحقیقات کرے، افغانستان میں پاکستانی سفارتی مشن کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
سفارتی مشن پر حملہ باعث تشویش ہے، صدر مملکت
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ناظم الامور محفوظ ہیں، زخمی گارڈ کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی مشن پر حملہ باعث تشویش ہے، پاکستانی دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے۔
بلاول بھٹو کا ناظم الامور عبید الرحمان کو ٹیلی فونک رابطہ
دوسری جانب وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سفاتکاروں کی سیکیورٹی بنیادی اہمیت کی حامل ہے سپاہی اسرار محمد کو بہادری پر سلیوٹ پیش کرتا ہوں اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔