پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ساتھ لیک مبینہ آڈیو پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں زلفی بخاری نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ عمر ظہور نامی کسی شخص کو فرح گوگی کے ذریعے گھڑیاں بیچی گئیں، لیکن جب ان کو قانونی نوٹس بھیجا گیا تو اب نئی کہانی سامنے آگئی۔
زلفی بخاری نے کہا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ اصل میں یہ گھڑی میرے ذریعے بیچی گئی، میں واضح کر دوں کہ کوئی گھڑی میں نے لی نہ میں نے بیچی۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اس طرح کی کٹ کاپی پیسٹ والی آڈیو بچے بھی بنا لیتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ آڈیو کا فوری فرانزک کرایا جائے، اس کے لیے میں پیسے اپنی جیب سے دینے کو تیار ہوں۔
اس طرح کی cut-copy-paste آڈیو کالج کے بچے بھی بنا لیتے ہیں۔ فوری اسکا فرانزک کرایا جائے ، میں اسکے پیسے اپنی جیب سے دینے کو تیار ہوں
2/2— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) December 8, 2022
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر بشریٰ بی بی اور زلفی بخاری کے درمیان ہونے والی گفتگو کی مبینہ آڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دونوں گھڑیوں سے متعلق بات کر رہے ہیں۔
آڈیو میں بشریٰ بی بی کہتی ہیں: ’خان صاحب (عمران خان) کی کچھ گھڑیاں ہیں۔ انہوں انھوں نے کہا ہے کہ آپ کو بھیج دوں تاکہ فروخت کر دیں۔ یہ گھڑیاں خان صاحب کے استعمال میں نہیں ہیں۔‘
اس پر زلفی بخاری نے کہا: ’ضرور مرشد میں کر دوں گا۔‘
ضرور مرشد میں کردوں گا، زلفی بخاری کی مبینہ آڈیو! بشری بی بی اور زلفی بخاری کے درمیان مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک#ARYNews pic.twitter.com/ouJOKh3a4Z
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) December 8, 2022
خیال رہے کہ اس سے قبل زلفی بخاری نے توشہ خانہ کی گھڑی کی فروخت کے حوالے سے اہم وضاحت دی تھی۔
اے آر اے وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں انہوں نے بتایا تھا کہ کہ عمران خان نے گھڑی کی فروخت سے رقم پر کیپٹل گین ٹیکس دیا ہوا ہے اور اس کی رقم بھی ڈیکلیئر کی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان کی جانب سے گھڑی کی رسیدیں بھی دکھائی گئی ہیں لیکن مذکورہ چینل اب ایک اور شخص کو سامنے لے کر آیا ہے جس نے 24 گھنٹے میں 2 ویڈیوز بنائیں۔