سکھر: پنو عاقل تھانے کی حدود میں پولیس نے ایک کارروائی میں ڈاکو قاؤ مہر کو گرفتار کر لیا، جس کے سر پر انعام مقرر تھا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر پنوعاقل تھانے کی حدود میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بدنام زمانہ ڈاکو قائم عرف قاؤمہر کو گرفتار کر لیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم کی گرفتاری پر سندھ حکومت کی جانب سے 10 لاکھ روپے کا انعام مقرر تھا، ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کے مطابق قائم مہر قتل، ڈکیتی، اغوا اور دیگر سنگین جرائم میں مطلوب تھا۔
گرفتار ڈاکو قائم مہر سے پستول اور گولیاں برآمد ہوئیں۔
یاد رہے کہ 6 نومبر کو گھوٹکی میں رونتی کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کر کے ڈی ایس پی، 2 ایس ایچ اوز سمیت 7 اہل کاروں کو شہید کر دیا تھا، ڈاکوؤں نے راکٹ لانچروں سے حملہ کرنے کے بعد کیمپ پر قبضہ بھی کیا اور 20 پولیس اہل کاروں کو یرغمال بنا لیا۔
کچے کے خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن میں اعلیٰ حکام کی غیر سنجیدگی کا انکشاف
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ اندرون سندھ کے کچے کے علاقوں کشمور، گھوٹکی اور شکارپور میں ڈاکوؤں کے خلاف ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ سندھ کے تین اضلاع کے 300 ڈاکوؤں کے سر کی قیمت 2 ارب روپے سے زائد لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔
غلام نبی میمن کے مطابق سندھ پولیس کی جانب سے ایک ڈاکو کے سر کی قیمت 25 سے 50 لاکھ روپے تک مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
اندرون سندھ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف بھرپور آپریشن کا فیصلہ
تاہم ان ہی دنوں انکشاف ہوا کہ سندھ کے کچے میں خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف پولیس گرینڈ آپریشن کے لیے ناقص حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے، خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف ایس ایس یو کے کمانڈوز کی بجائے سندھ ریزرو پولیس کو لڑوانے کا روایتی طریقہ اپنایا گیا تھا۔ معلوم ہوا کہ ڈاکوؤں سے لڑوانے کے لیے اسپیشل ٹریننگ حاصل کرنے والے کمانڈوز کی بجائے عام جوانوں کو مقابلے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔