پیر, مئی 13, 2024
اشتہار

اعتماد کا ووٹ لینے کا حکم، وزیراعلیٰ پنجاب کا قانونی مشاورت کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

گورنر پنجاب کی جانب سے 21 دسمبر کو اعتماد کا ووٹ لینے کے احکامات کے بعد وزیراعلیٰ پرویز الہٰی نے اس پر قانونی مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کو 21 دسمبر کو اعتماد کا ووٹ لینے کے احکامات دیے تھے جس کے بعد چوہدری پرویز الہٰی نے اس معاملے پر قانونی مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے وہ اپنی قانونی ماہرین اور حلیف جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔

دوسری جانب اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسمبلی اجلاس چل رہا ہو تو گورنر وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتا۔

- Advertisement -

قانونی ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب کا فوری اجلاس بلا کر اعتماد کا ووٹ مانگنا بد نیتی پر مبنی ہے۔ کئی اراکین اسمبلی ملک سے باہر ہیں جن کو کل اسمبلی میں لانا بہت مشکل ہے۔ وزیراعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کے لیے 186 اراکین اکٹھے کرنا ہوں گے۔

قانونی ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب 6 ماہ سے قبل وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ایڈوائس نہیں دے سکتے۔ اس معاملے پر وزیر اعلیٰ پنجاب قانونی مشاورت کے بعد عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ چوہدری مونس الہٰی کی اس حوالے سے حتمی مشاورت کے لیے عمران خان سے ملاقات متوقع ہے جس میں گورنر کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے احکامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں