اشتہار

ٹوئٹر کی نئی انتظامیہ بھارت کو راس نہ آئی، اہم قدم اٹھالیا

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر نے بچوں کے ساتھ جنسی استحصال اور فحش مواد کو فروغ دینے کے معاملے پر 48 ہزار سے زائد اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کی نئی انتظامیہ نے رواں سال 26 اکتوبر سے 25 نومبر کے درمیان بھارت میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال اور فحش مواد کو فروغ دینے کے معاملے پر کم وبیش 46 ہزار اکاؤنٹس پر پابندی لگائی تھی۔

یہ انکشاف ٹوئٹر نے نئے آئی ٹی رولز 2021 کی تعمیل سے متعلق اپنی ماہانہ رپورٹ میں کیا، رپورٹ کے مطابق بھارت میں ایک ہی وقت میں 755 شکایات موصول ہوئیں،سب سے زیادہ شکایات بدسلوکی، ہراسانی کے خلاف تھی اس کے علاوہ نفرت انگیز طرز عمل اور رازداری کی خلاف ورزی جیسی شکایات بھی شامل تھیں۔

- Advertisement -

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر نے بھارتی ملازمین پر دکھوں کا پہاڑ گرا دیا

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی عرصے کے دوران عسکریت پسندی کو فروغ دینے والے 3035 اکاؤنٹس کو بھی بلاک کیا گیا جس کے بعد بند اکاؤنٹس کی تعداد 48 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایلون مسک انتظامیہ نے پہلے ٹوئٹر کے بھارتی چیف ایگزیکٹو کو نکال باہر کیا، پھر بھارت میں 90 فیصد ملازمین کو فارغ کیا تھا

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں