اسلام آباد : بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانت میں اکتیس جنوری تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق بینکنگ کورٹ اسلام آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے کیس کی سماعت کی ، عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ 3 جنوری کو عمران خان کا چیک اپ ہوا ڈاکٹرز نے مزید دو ہفتے کا بیڈ ریسٹ کا کہا ہے، ایف آئی اے کو بھی کہا ہے تفتیش کرنی ہے تو زمان پارک آسکتے ہیں۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت پیشی کے لیے میڈیکل گراؤنڈ پر دو ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی۔
اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عمران خان کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کرتے ہوئے کہا تفتیشی افسر کے لیے ممکن نہیں کہ وہ لاہور جائے اور تفتیش کرے ، کل کو کوئی دوسرا ملزم کہے گا کوئٹہ آکر تفتیش کرلیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ نومبر میں پیش آئے واقع کے بعد سے عمران خان سیاسی معاملات چلا رہے ہیں۔ عمران خان سیاسی معاملات چلا رہے مگر عدالت پیش نہیں ہوتے۔
رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کی جائے، عمران خان نہ عدالت میں پیش ہوئے نہ شامل تفتیش ہوئے ، ضمانتی مچلکوں کے علاوہ عمران خان ایک بھی عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا لہذا عمران خان کی ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ عمران خان شامل تفتیش کیوں نہیں ہوئے، جس پر عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ عمران خان شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں۔ عمران خان کی پیش نہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں، عمران خان حملے میں زخمی ہوئے، انھوں نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے۔
عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں اکتیس جنوری تک توسیع دیتے ہوئے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی ہو یقینی بنائیں عمران خان ہر حال میں تفتیشی افسر کے روبرو پیش ہو۔