جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

فیصل آباد کے صنعتکاروں کا غیر ملکی کسٹمرز سے متعلق انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

فیصل آباد کے صنعتکاروں نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کے بدترین معاشی حالات کے باعث غیر ملکی کسٹمرز نے ہمیں آرڈرز دینے سے انکار کر دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کے بدترین معاشی حالات پر ملک کے صنعتکاروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اور وہ اس پر آواز بلند کر رہے ہیں۔ فیصل آباد میں صنعتکاروں نے موجودہ صورتحال پر غیر ملکی کسٹمرز کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے حکومت سے حالات کے سدھار کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان ہوزری ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین کاشف ضیا نے کہا کہ جب ہم اپنے غیر ملکی کسٹمرز سے آرڈرز کے لیے رابطے کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ آپ اس ملک کے لیے آرڈر مانگ رہے ہو جو 500 ڈالرز کی درآمد کے لیے بھی ایل سیز نہیں کھولنے کی اجازت نہیں دیتا تو ہم آپ کو اربوں ڈالرز کے آرڈز کیوں دیں؟

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ صورتحال اس حد تک خراب ہوچکی ہے اور پتہ نہیں اب اس اعتماد کو بحال کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔

پریس کانفرنس میں موجود دیگر صنعتکاروں نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ ہمارے وزیر خزانہ اسحاق ڈار جو خود کے عقل کُل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن انہوں نے کسی اسٹیک ہولڈر سے باقاعدہ میٹنگ نہیں کی۔ یہ تو بند کمروں میں 6 سال باہر گزار کر ملک میں آئے ہیں لیکن اب بھی وہیں سے بیٹھ کر پالیسیز دے رہے ہیں۔

صعنتکاروں کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایوان بالا تک یہ باتیں پہنچانا چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک کا بیڑا غرق ہوچکا ہے۔ آج صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ فیکٹریاں کارخانے تیزی سے بند اور اس پر تالے لگ رہے ہیں۔ ملک کی 50 سے 60 فیصد تک صنعتیں بند ہوچکی ہیں اور جو چل رہی ہیں وہ بھی 65 فیصد کی پروڈکشن پر چل رہی ہیں۔

 

صنعتکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ برآمدات کا 35 فیصد صنعتکاروں کو براہ راست درآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور جن ڈسکوز سے بجلی مل رہی ہے اس کے جتنے لائن لاسز ہیں اس کے مطابق بلنگ کی جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں