کابل : افغان طالبان حکومت نے دس دن کے اندر بیوٹی پارلز اور مارکیٹ میں خواتین کی دکانیں بند کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کی عبوری حکومت نے ملک بھر میں دس دن کے اندر بیوٹی پارلز بند کرنے کا حکم دے دیا۔
حکام کی جانب سے مزارشریف کی مارکیٹ میں خواتین دکانیں بند کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے اور کہا کہ مالز میں خواتین کے کام کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔
افغان حکام کا کہنا تھا کہ چونکہ مرد و خواتین ایک ساتھ کام کرتے ہیں اس لیے دکانیں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
افغان خواتین نے حکام سے فیصلہ واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے وہ دکانوں سے حاصل آمدنی کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت کررہی ہیں۔
خیال رہے قندوز، تخار اور بدخشاں صوبوں میں خواتین کے سیلونز کو پہلے ہی بند کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب افغان حکومت کے ترجمان شاہین سہیل نے خواتین پر نئی پابندیوں کی خبروں کی تردید کردی ہے اور کہا خبروں کی غلط رپورٹنگ کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ طالبان حکام نے لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگائی تھی ، جس کے بعد کئی صوبوں میں لڑکیوں کے پرائمری اسکول بھی بند کر دیےگئے تھے۔
اس پابندی کے بعد متعدد شہروں میں خواتین نے اس فیصلے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کیا، جبکہ دنیا بھر میں طالبان کے اس عمل پر تنقید کی گئی تھی۔