اشتہار

سعودی عرب میں ڈیجیٹل کرنسی: استعمال میں کیا رکاوٹ ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب میں ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کے حوالے سے مشاورتی عمل جاری ہے اور اس سلسلے میں دنیا بھر میں کیے گئے اقدامات و قوانین کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

اردو نیوز کے مطابق سعودی سینٹرل بینک (ساما) کا کہنا ہے کہ اب تک ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کا فیصلہ نہیں کیا گیا، فی الوقت اس کے ممکنہ فوائد اور خطرات پر غور کیا جا رہا ہے۔

ساما کے گورنر ڈاکٹر فہد المبارک کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کو جانچنے کی کارروائی جاری ہے، سعودی عرب میں سرگرم مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور بینکوں کے تعاون سے یہ کام کیا جا رہا ہے۔

- Advertisement -

گورنر کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کے فوائد اور نقصانات کے حوالے سے دنیا کے سینٹرل بینکوں کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے تناظر میں جائزہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی منصوبے کے موجودہ مرحلے میں مقامی مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور بینکوں نیز مارکیٹ کے مؤثر اداروں کو شریک کیا جا رہا ہے، علاوہ ازیں ٹیکنالوجی اور مشاورتی سروسز فراہم کرنے والوں کا تعاون بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔

گورنر کا مزید کہنا تھا کہ ساما ڈیجیٹل کرنسی کا جائزہ متعلقہ بین الاقوامی فریقوں اور سعودی سرکاری اداروں کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گا۔

خیال رہے کہ سعودی سینٹرل بینک 2019 کے دوران عابر منصوبے کے ذریعے ساما کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کے آزمائشی مرحلے میں کامیابی حاصل کر چکا ہے، یہ انیشی ایٹو متحدہ عرب امارات کے بینک کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں