اشتہار

مجھے لالچ دی گئی، اگلے سسٹم میں نوازنے کا بھی کہا گیا، صمصام بخاری کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

پی ٹی آئی رہنما صمصام بخاری نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے لالچ دی گئی، اگلے سسٹم میں نوازنے کا بھی کہا گیا۔

سابق وزیر اور سینئرپی ٹی آئی رہنما صمصام بخاری نے اے آر وائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل پر پی ٹی آئی میں مختلف آرا تھی، ن لیگ کو جانتا ہوں، اس لئے میری رائے اسمبلی نہ توڑنےکی تھی۔

صمصام بخاری نے کہا کہ میں ن لیگ وزرا خاص طور پر وزیر داخلہ کے ہتھکنڈوں کو جانتا ہوں، مجھے یقین تھایہ خرابی کرینگے فواد اور شیخ رشید کیساتھ جو ہوا یہ شروعات ہے۔

- Advertisement -

 سینئرپی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں توڑنےکی کوششیں ہوئیں لیکن ہم ڈٹ کرکھڑے رہے، جو لوگ پی ٹی آئی چھوڑ گئے وہ اب پچھتا رہے ہوں گے، ضمیر اجازت نہیں دیتا جس پارٹی ٹکٹ پر منتخب ہوں اسکےخلاف جاؤں، مجھ پر دباؤ ڈالاگیا،لالچ دی گئی اور اگلے سسٹم میں نواز نےکا بھی کہا گیا۔

صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ تاریخ نے ثابت کیاعمران خان نےجو فیصلہ کیا وہ درست ثابت ہوا، یہ ہر طرح سے چاہیں گے الیکشن نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی جارہی اور جہاں استعفے منظور ہوئے وہاں الیکشن کی تاریخ دیدی گئی، ان کے عمل سے ان کی بدنیتی صاف ظاہر ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 13 جماعتوں کے تو منشور نہیں ملتے اور کارکن ہاتھ ملانےکو تیار نہیں، یہ ہر طرح سےکوشش کرینگے کہ انتخابات نہ ہوں، آئین ان کو الیکشن نہ کرانےکی اجازت نہیں دیتا لیکن یہ گند ڈالیں گے۔

 صمصام بخاری نے مزید کہان کہ یہ بے معنی انتخابات کراتے ہیں مگر  5 سال کی اسمبلیوں کے انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، حالات ٹھیک نہیں تو استعفے منظورکرکے انتخابات کیوں کرا رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں