اشتہار

کالعدم تنظیم کے لوگوں کو معاف کرنے کی PTI حکومت کی پالیسی غلط ثابت ہوئی، رانا ثنا اللہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے لوگوں کو معاف کرنے کی پالیسی غلط ثابت ہوئی، پی ٹی آئی حکومت نے ان کے ایسے لوگوں کو چھوڑا جنہیں سزائے موت ہو چکی تھی۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پشاور کی مسجد میں ہونے والے خودکش بم دھماکے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سال میں جن پالیسیوں پر عمل کیا گیا اس کا شاخسانہ ہے جو دہشتگردی سر اٹھا رہی ہے، پالیسی بنائی گئی کہ جو پرامن واپس آنا چاہتے ہیں تو آنے دیا جائے گا، اس قسم کے فیصلے غلط ثابت ہوئے۔

- Advertisement -

وزیر داخلہ نے کہا کہ پشاور میں پیش آئے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دہشت گردی کا دکھ پوری قوم کا مشترکہ دکھ ہے، ہمیں عالمی طاقت کے کہنے پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا، جن لوگوں کو مجاہدین بنایا وہ بعد میں وہ دہشتگرد بن گئے۔

رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایوان میں حاضر ہو کر ارکان سے رہنمائی حاصل کروں گا، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی ایوان میں آئیں گے، ہم نے ہر قیمت پر دہشتگردی کے خلاف جنگ کو جیتنا ہے۔

’دہشتگردی کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث ناگزیر ہے، حکومت اپنے طور پر پالیسی مرتب کرے گی تو ہو سکتا ہے اس میں غلطی ہو لیکن پارلیمنٹ اجتماعی طور پالیسی مرتب کرے گی تو اس میں غلطی نہیں ہوگی، وزیر اعظم اور عسکری قیادت ایوان سے رہنمائی لے گی۔‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں