تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

امریکا کا عراق میں فوج سے متعلق اہم اعلان

امریکا نے عراق میں اپنی فوج برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے عراق کا غیر اعلانیہ دورہ کیا ہے جس کے دوران انہوں نے کہا کہ امریکا عراق میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھنے اور داعش (آئی ایس آئی ایس) کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے لیے پرُعزم ہے۔

پینٹاگون کے سربراہ نے منگل کے روز بغداد کا دورہ کیا ہے۔ ان کا یہ دورہ 2003 میں عراق پر امریکی قیادت میں حملے کے 20 سال مکمل ہونے سے عین قبل ہوا ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار عراقی شہری مارے گئے۔

اس دوران صدر صدام حسین کا تختہ الٹ دیا گیا اور فورسز کو باہر نکالنے میں مدد ملی جس سے داعش کے عروج کا راستہ ہموار ہوا۔

امریکا نے 2011 میں اپنی افواج کو واپس بلا لیا تھا لیکن سابق صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے داعش کے خلاف لڑائی کو تقویت دینے کے لیے تین سال بعد ہزاروں فوجیوں کو عراق اور پڑوسی شام میں واپس بھیج دیا۔

فی الحال امریکا کے عراق میں 2,500 اور شام میں 900 فوجی موجود ہیں جو مقامی فورسز کو داعش کے خلاف جنگ میں تربیت اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔ داعش نے 2014 میں دونوں ممالک کے وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔

2017 کے آخر میں عراق میں اپنی علاقائی شکست کے باوجود داعش کے جنگجو اب بھی ملک کے ساتھ ساتھ شام میں بھی حملے کر رہے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں داعش کے حملوں میں درجنوں عراقی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے غیر اعلانیہ دورہ کے دوران کہا کہ امریکا عراق میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھنے اور داعش کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

آسٹن نے کہا کہ ہم داعش کو شکست دینے کے مشن پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور ہم یہاں کسی اور مقصد کے لیے نہیں ہیں۔

Comments

- Advertisement -