اشتہار

پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری پر روس کا ردعمل آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

کریملن نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے یوکرین میں مبینہ جنگی جرائم پر روسی صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔

کریملن کا کہنا ہے کہ وہ پیوٹن کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس کو آئی سی سی کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات "اشتعال انگیز اور ناقابل قبول” لگے ہیں اور یہ کہ اس عدالت کا کوئی بھی فیصلہ روس کے بارے میں "کالعدم اور باطل” ہے۔

- Advertisement -

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پیوٹن اب آئی سی سی کو تسلیم کرنے والے ممالک کے سفر سے ڈرتے ہیں؟ تو پیسکوف نے کہا میرے پاس اس موضوع پر کچھ اور کہنے کے لیے نہیں۔

عدالت نے بیان میں کہا کہ پیوٹن مبینہ طور پر آبادی (بچوں) کی غیر قانونی ملک بدری اور یوکرین کے مقبوضہ علاقوں سے (بچوں) کی غیر قانونی طور پر روسی فیڈریشن میں منتقلی کے جنگی جرم کا ذمہ دار ہے۔

جمعہ کو آئی سی سی کے اس اقدام کے بعد روس کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ روس گزشتہ سال فروری میں یوکرین پر حملے کے بعد سے مظالم کے ارتکاب سے انکار کرتا ہے۔

عدالت نے انہی الزامات پر روسی فیڈریشن کے صدر دفتر میں بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریا الیکسیوینا لووا-بیلووا کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں