لندن میں واقع دی ہوم نامی 205 سال قدیم محل نما گھر جو ریجنٹ پارک کے وائٹ ہاؤس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اس وقت دنیا کا مہنگا ترین گھر ہے۔
دنیا میں پرتعیش اور مہنگے گھروں کی کمی نہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس وقت دنیا کا مہنگا ترین گھر کون سا ہے۔ یہ گھر لندن میں واقع دی ہوم نامی ایک قدیم محل ہے جو ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گیا ہے اور وجہ ہے اس کی مالیت میں اضافہ ہونا۔
دو صدی قبل 1818 میں تعمیر ہونے والے اس گھر کی مالیت جانچنے کے لیے اسے ایک بار پھر مارکیٹ میں پیش کیا گیا تو اس کی قیمت 25 کروڑ برطانوی پاؤنڈ (پاکستانی 10 ارب روپے سے زائد) کے مساوی لگائی گئی، جو کہ دنیا کی کسی بھی حویلی یا محل سے بہت زیادہ ہے۔
اس قدیم عمارت میں ایسی کیا خاص بات ہے جو یہ دنیا کی سب سے مہنگی ترین رہائش گاہ ہے تو وہ ہے اس کا وسیع وعریض محل وقوع اور رہائشی سہولتیں۔
برطانوی حلقوں میں یہ ریجنٹ پارک کا وائٹ ہاؤس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کی وجہ مذکورہ محل کا بیرونی حصہ ہے جو واشنگٹن ڈی سی میں واقع امریکی صدر کی مشہور زمانہ رہائش گاہ سے مشابہہ ہے۔
عصر حاضر کی اس مہنگی ترین عمارت کی تعمیر 1818 میں جیورجین پراپرٹی ڈیولپر جیمز برٹن نے کروائی تھی اور یہ کئی عشروں تک بیڈ فورڈ کالج کے طور پر استعمال سے قبل برٹن خاندان کی رہائش گاہ رہی تھی۔
تاہم 1980 کے عشرے میں یہ ایک نجی رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوتی آ رہی ہے اور تب سے اب تک اسے متعدد بار مارکیٹ میں تخمینے کےلیے پیش کیا گیا اور ہر بار اس کی قیمت میں گزشتہ مالیت سے کافی زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔
بات کریں اس محل نما گھر میں کیا کیا سہولتیں ہیں تو جان لیں کہ دی ہوم نامی یہ گھر 29 ہزار اسکوائر فٹ اراضی پر مشتمل ہے جس میں 40 بیڈ رومز، 8 گیراج، ایک ٹینس کورٹ، ایک گرم حمام (اسٹیم باتھ روم)، ایک لائبریری اور ایک وسیع و عریض طعام گاہ (ڈائننگ روم) ہے۔