14.2 C
Dublin
جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ نے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا بل مسترد کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے الیکشن کمیشن کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے لیے فنڈز دینے کا بل متفقہ طور پر مسترد کر دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے الیکشن کمیشن کو فنڈ دینے کا بل مسترد کر دیا۔ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے لیے اضافی فنڈز دینے کا بل متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔

الیکشن کمیشن کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شرکت نہیں کی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے اجلاس میں شرکت کی۔

- Advertisement -

اس موقع پر کمیٹی کے رکن رمیش کمار نے کہا کہ حکومت بتائے الیکشن کمیشن کو21 ارب دینے کیلیے خزانے میں کتنی رقم ہے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بتایا  کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کرانے کیلیے 21 ارب جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ عمران خان کی حکومت نے خوفناک بجٹ خسارہ چھوڑا تھا۔ خزانہ خالی ہے اور الیکشن کرانے کیلیے رقم نہیں۔ جس پر صابر قائمخانی نے سوال اٹھایا کہ یہ اس فنڈنگ کے لیے منی بل کیوں لے کر آ رہے ہیں؟

رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ملک میں غیر معمولی حالات ہیں۔ صرف پنجاب میں الیکشن ملک اور معیشت کے لیے خطرہ ہے۔ الیکشن ایک وقت میں کرائیں ورنہ چھوٹےصوبوں میں احساس محرومی بڑھے گا۔ وقت سے پہلے کسی ایک صوبےمیں الیکشن ہوئے تو ملک کیلیے تباہ کن ہوں گے۔

خالد مگسی نے کہا کہ الیکشن سے 4 ماہ پہلے پنجاب میں الیکشن تمام صوبوں کو متاثر کرے گا۔ یہ الیکشن تمام صوبوں پر نا حق اثرانداز ہوں گے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ الیکشن کمیشن کو پیسے نہیں دے سکتی۔

انہوں نے اراکین کمیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ پنجاب سے ہیں خدارا بلوچستان کےعوام کا سوچیں۔ وفاق سیلاب متاثرین کیلیے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے کچھ نہیں دے رہا سیلاب متاثرین بے یار ومددگار پڑے ہیں اور آپ کو الیکشن کی پڑی ہے۔ الیکشن کمیشن کو پیسے دیے اور ہمیں سیلاب کیلیے نہ دیے تو بلوچستان احتجاج کرے گا۔

اس موقع پر سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے سپریم کورٹ میں کل 21 ارب کی فنڈنگ پر جواب دینا ہے۔ الیکشن کے لیے بجٹ میں صرف 5 ارب روپے جاری ہوئے۔

رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو ان حالات میں پیسے نہیں دے سکتے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن سن لیں کہ آپ کیلیے پیسے نہیں ہیں۔

چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ نے کہا کہ رقم بجٹ میں نہیں ہے اس لیے بل مسترد کرتے ہیں۔ اس موقع پر رکن خالد مگسی نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے کہا کہ ہم معذرت خواہ ہیں کہ آپ خالی ہاتھ جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے اور حکومت کو 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔

مدت ختم ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی تھی جس میں عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا گیا تھا کہ حکومت نے انتخابات کے لیے رقم فراہم نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کو پنجاب میں الیکشن کے لیے 21 ارب روپے درکار ہیں اور گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کی کابینہ بھی اس حوالے سے کوئی واضح فیصلہ نہیں کرسکی تھی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے پر زور دیا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں