مصر نے امریکی مذاکرات کے بعد یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔
واشنگٹن پوسٹ نے افشا ہونے والی انٹیلی جنس دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ مصر روس کے لیے راکٹ تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا لیکن پھر اس کوشش کو معطل کر دیا اور امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد یوکرین کو گولہ بارود فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔
دی پوسٹ نے گزشتہ ہفتے خبر دی تھی کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے خفیہ طور پر روس کے لیے 40,000 راکٹ تیار کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن ایک نئی رپورٹ میں لیک ہونے والی پینٹاگون فائلوں پر مبنی جو آن لائن گردش کر رہی تھیں، اخبار نے کہا کہ قاہرہ نے مارچ کے شروع میں اس منصوبے کو معطل کر دیا تھا۔
واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ مصر نے "یوکرین کو منتقلی کے لیے” امریکا کو توپ خانے کی فروخت کی بھی منظوری دی ہے۔
اس تبدیلی کو صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے "ظاہری سفارتی جیت” قرار دیا جا رہا ہے۔
مصر امریکا کا قریبی اتحادی ہونے کے باوجود روس کے ساتھ بہترین تعلقات رکھتا ہے اس نے پہلے روسی افواج کے لیے راکٹ تیار کرنے کے منصوبوں کی تردید کی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ یوکرین میں روس کی جنگ میں "غیر ملوث” ہونے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔