بیجنگ: چین پہلی بار اپنے ایک سویلین شہری کو خلا میں بھیج رہا ہے، خلا میں جانے والے خوش قسمت گوئی ہیچاؤ بیجنگ کی یونیورسٹی آف ایروناٹکس اینڈ ایسٹرو ناٹکس میں پروفیسر ہیں۔
چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی کا کہنا ہے کہ منگل کو پہلے شہری خلا باز کو بھیجنے کے لیے راکٹ مشن کے دیگر خلابازوں کو لے کر اڑے گا۔
اسپیس ایجنسی کے ترجمان لن ژیقیانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ اسپیس اسٹیشن جانے والے پے لوڈ ایکسپرٹ گوئی ہیچاؤ بیجنگ کی یونیورسٹی آف ایروناٹکس اینڈ ایسٹرو ناٹکس میں پروفیسر ہیں۔
اب تک خلا میں بھیجے گئے تمام چینی خلا باز پیپلز لبریشن آرمی کا حصہ رہے ہیں۔
اسپیس ایجنسی کے ترجمان لن ژیقیانگ کا کہنا ہے کہ پروفیسر گوئی بنیادی طور پر خلائی سائنس کے تجرباتی پے لوڈز کے مدار میں آپریشن کے لیے ذمہ دار ہوں گے، مشن کے کمانڈر جینگ ہیپینگ ہیں اور عملے کا تیسرا رکن ژو یانگ زو ہیں۔
مینڈ سپیس ایجنسی کے مطابق وہ منگل کو شمال مغربی چین میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے روانہ ہونے والے ہیں۔
صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کے خلائی خواب کے منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی آئی ہے۔
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت نے اپنے فوجی خلائی پروگرام میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، اس پروگرام میں انسانوں کو چاند پر بھیجا جانا بھی شامل ہے۔
بیجنگ کئی برسوں سے ان سنگ میلوں کو عبور کرنے کی کوشش میں ہے جس میں امریکا اور روس اس سے بہت آگے ہیں۔
چین چاند پر ایک اڈہ بنانے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے اور ملک کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ اس کا مقصد سنہ 2029 تک ایک انسانی مشن شروع کرنا ہے۔