اشتہار

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار، تفصیلات طلب

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پہاڑوں پر مائننگ سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں اور کہا صوبائی حکومتیں بتائیں اب تک کتنے درخت لگائے جا چکے ہیں؟۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جنگلات کی زمینوں پر قبضے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار کردیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے اسلام آباد کی طرف والے مارگلہ کے پہاڑوں پر درخت نظر آتے ہیں،مارگلہ ہلز کی دوسری طرف مائننگ ہو رہی ہے، جس پر حکومتی وکیل راجہ شفقت نے بتایا کہ وہ علاقہ خیبرپختونخوامیں آتا ہے۔

- Advertisement -

چیف جسٹس نے کہا کہ جنگلات کی زمینوں پر تجاوزات قائم کی جا رہی ہیں، حکومتیں درخت لگانے کیلئے کیا اقدامات کر رہی ہیں، صوبائی حکومتیں بتائیں کتنے درخت بیچے گئے، اب تک کتنے درخت لگائے جا چکے ہیں۔

جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ کیا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت محکمہ جنگلات کی زمین لیز پر دی جا رہی ہے ؟َ تو صوبائی حکومتوں کے وکلا نے جواب دیا کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں تمام لیز منسوخ کر دی گئی ہیں۔

عدالت نے چاروں صوبوں سے جنگلات کی زمینوں کو واگزار کرنے اور مارگلہ کے پہاڑوں پر مائننگ کے بارے تفصیلات طلب کر لیں اور کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں