کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ سعدیہ امام والدہ کی وفات کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں اور بتایا کہ کیسے انہوں نے میرے ہاتھوں میں دم توڑا۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سعدیہ امام تلخ دن کے بارے میں بتایا کہ میں مارننگ شو کرنے کے بعد شاپنگ پر چلی گئی جس کی وجہ سے گھر دیر سے پہنچی تھی تو پہلے امّی نے تھوڑا غصہ کیا اور پھر کہا کہ جلدی سے آ جاؤ اور کھانا کھاؤ۔
اداکارہ بتاتی ہیں کہ امّی بار بار کہہ رہے تھیں کہ میرے سینے میں جلن ہو رہی ہے تو میں نے کہا چیک کرواتے ہیں، مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ ایسا کچھ ہونے والا ہے لیکن امّی اکثر کہا کرتی تھیں کہ میں تمہاری رخصتی نہیں دیکھ پاؤں گی، میری شادی کو صرف 12 دن ہی باقی تھے اور اُسی کی تیاریاں بھی چل رہی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد امّی واش روم چلی گئیں، کاش مجھے معلوم ہوتا تو کبھی اُن کو واش روم جانے نہ دیتی، واپسی پر وہ صوفے پر لیٹ گئیں اور میری گود میں سر رکھا، مجھے پیار کیا اور کہا کہ ’ہم جا رہے ہیں۔‘
سعدیہ امام نے بتایا کہ وہ صورتحال ایسی تھی کہ میرے لیے یقین کرنا مشکل تھا، امّی نے پورا کلمہ پڑھا اور کہنے لگیں کہ ’شادی ویسے ہی کرنا اور تم اچھے سے تیار ہونا‘۔
’یہ کہتے ہوئے انہوں نے میرے سر پر ہاتھ بھی رکھا۔ امّی والد کو دیکھتی رہیں اور پاپا نے ہاتھوں سے ان کی آنکھیں بند کر دیں۔ پاپا نے کہا کہ ’بیٹا اسپتال لے چلتے ہیں کیونکہ ڈیٹ سرٹیفکیٹ تو چاہیے ہی ہوگا‘۔ امّی کی وفات پر پاپا کو ٹوٹتے اور بکھڑتے ہوئے دیکھا۔‘