پیر, اکتوبر 7, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ کا لڑکی کی رضامندی پر اُسے شوہر کے ساتھ جانے کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے لڑکی کی رضامندی پر اُسے شوہر کے ساتھ جانے کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے شوہر کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تو دونوں کا مستقبل تباہ ہوجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں لڑکی کے مبینہ اغوا اور شادی کے کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی۔

متاثرہ بچی کی میڈیکل رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی گئی ، تفتیشی افسر نے بتایا کہ فرزانہ بی بی کی عمر تقریبا ً18سال ہے، چیف جسٹس نے متاثرہ بچی سے استفسار کیا کہ کیا آپ والدین کیساتھ رہ رہی ہے ؟ تو فرزانہ بی بی نے بتایا کہ جی والدین کیساتھ رہ رہی ہو لیکن شوہر کیساتھ رہنا چاہتی ہو۔

- Advertisement -

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ لڑکی کے والدین کیس کولڑ کر کیا حاصل کر سکیں گے؟ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے متاثرہ لڑکی تو شوہر کےساتھ جانا چاہتی ہے، جو واقعہ ہوا اس پر افسوس ہےلیکن ان کی شادی ہو چکی ہے۔

جسٹس عمرعطابندیال کا کہنا تھا کہ شوہر کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تو دونوں کا مستقبل تباہ ہو جائے گا، اب ان کے 2 چھوٹے بچے بھی ہیں۔

سپریم کورٹ نے متاثرہ بچی کی رضامندی پر شوہر کیساتھ جانے اور دونوں بچوں کو بھی شوہر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں