سی ای او مونس علوی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک اور اُسکے عملے پر تشدد ناقابل قبول ہے ہمارا عملہ ہمارا اثاثہ اور ادارے کے لیے باعثِ فخر ہے۔
میڈیا کو جاری بیان میں مونس علوی نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے بجلی کی بڑھتی قیمتوں سے عوام ناخوش ہے پر تشدد اور اشتعال سے صورتحال میں قطعاً بہتری نہیں آئی گی۔ بجلی کے نرخ کے تعین کا اختیار نیپرا اور وزارت توانائی کے پاس ہے اور بل ادا نہ کرنا مسئلے کا حل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ روزمرہ کی زندگی میں خریدی گئی اشیاء مثلاً پیٹرول کی ادائیگی کرتے ہیں، اسی طرح استعمال شدہ بجلی کی ادائیگی کرنا بھی ایک ذمہ داری ہے۔ دنیا کا کوئی مذہب، نہ قانون،نہ معاشرہ نہ اخلاقی نظریے میں چوری جیسے نیچ عمل کی کوئی گنجائش موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان مشکل ترین حالات کے باوجود شہر اور ہمارے صارفین کے لیے انکی خدمات کے لیے ہم مشکور ہیں۔ اس شہر کی بہتری کے لیے انتظامیہ اور عملہ آج بھی سرگرم ہے۔