پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد پاکستان پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹرز نے 10 فیصد کرائے بڑھانے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ماہ کے دوران دو مرتبہ ہوشربا اضافے کے باعث مہنگائی کے مارے عوام پر زندگی مزید تنگ ہوگئی۔
ٹرانسپورٹرز نے پبلک اور گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کردیا جبکہ اشیائے خور ونوش کی قیمتوں میں بھی اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔
ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی 15 دن بعد پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے سامنے بے بس ہوچکی ہے، جس کے بعد پبلک ٹرانسپوٹروں نے من مانے کرائے بڑھا لیے ہیں۔
ایک شہر سے دوسرے شہر چلنے والی اے سی نان اے سی بسوں کے کرایوں میں 500 روپے سے 3500 روپے تک اضافہ کردیا گیا ہے، گڈز ٹرانسپورٹ کرایوں میں بھی 10 کلومیٹر پر 200 روپے کا اضافہ کردیا گیا
پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان نے دس فیصد کرائے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں یکمشت 26 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے کا اضافہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔
شہزاد اعوان نے کہا کہ پہلے پی ڈی ایم اور اب نگراں حکومت عوام سے جینے کا حق چھین رہی ہے، پی ڈی ایم حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے امپورٹ ایکسپورٹ پہلے ہی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم صرف اس لیے اپنی ٹرانسپورٹ کو چلا رہے ہیں کہ ملک کا پہیہ چلتا رہے، ہم اپنی ٹرانسپورٹ کو بطور احتجاج کھڑا بھی کرسکتے ہیں تو لاکھوں لوگ بیروزگار ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے بعد پاکستان ریلوے بھی کرایے بڑھانے پر غور کررہی ہے، ذرائع نے کہا ہے کہ تمام مال گاڑیوں کے کرایوں میں 5 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
ریلوے ذرائع کا کہنا تھا کہ پسنجرٹرینوں میں عام مسافروں پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے گا، ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے آپریشنل کاسٹ بڑھ جاتی ہے، آپریشنل کاسٹ پوری کرنے کیلئے کرایوں میں اضافہ ناگزیر ہوجاتا ہے۔